AhnafMedia

تین کام چار طریقے

Rate this item
(3 votes)

تین کام چار طریقے

افادات:مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ ترتیب : مولانا محمد عاطف معاویہ

الحمد للہ مرکز اہل السنت والجماعت سرگودہا میں’’تخصص فی التحقیق والدعوۃ ‘‘کے چھٹے سال کا آغاز ہو چکا ہے جس میں پاکستان کے دور دراز علاقوں سے 50فارغ التحصیل علماء کرام شریک ہیں اور اس وقت مسلک اہلسنت والجماعت احناف کے عقائد ومسائل کے تحفط اور فرقِ باطلہ کے غلط نظریات کی تردید کے لیے جید اساتذہ کرام کی زیر نگرانی علمی تیاری میں مصروف ہیں۔ 17 ستمبر2011 بروز ہفتہ بعد نمازِ ظہر متکلم ِاسلام حضرت مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ نے اپنے افتتاحی بیان میں جو فرمایا وہ نذرقارئین ہے:

حضرت آدم علیہ السلام سے لیکر خاتم الانبیاصلی اللہ علیہ وسلم تک جتنے پیغمبر تشریف لائے ان کو’’ مجموعہ نبوت ‘‘کہتے ہیں۔ مجموعہ نبوت نے تین کام کیے ہیں ،جس کے لئے چار طریقے اختیار فرمائے ۔ جو تین کام فرمائے وہ یہ تھے:

(1) اشاعت دین یعنی اپنی دعوت کو ترغیب وترہیب کے ساتھ لوگوں کے سامنے پیش کرنا۔

(2) دفاع دین یعنی اپنی دعوت پر ہونے والے شبہات کو دلائل کے ساتھ رد کرنا۔

(3) نفاذ دین یعنی اپنے مدعیٰ اور مؤقف پر طاقت کے ساتھ عمل کروانا۔

ان تین کاموںکے لئے چار طریقے اختیار فرمائے: (1)تقریر (2)تحریر(3)مناظرہ(4)جہاد

ان میں سے ہر ایک کا ثبوت قرآن سے بھی ہے اور حدیث سے بھی ۔

تقریر کا ثبوت:

قرآن مجید میں ہے: {وَاِلیٰ عَادٍ اَخَاھُمْ ھُوْداً قَالَ یٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰہَ مَالَکُمْ مِنْ اٖلٰہٍ غَیْرُہُ}

ترجمہ: ’’ ہم نے قوم عاد کی طرف حضرت ہود کو بھیجا ، انہوں نے فرمایا اے میری قوم اللہ کی عبادت کرو جس کے علاوہ تمہار ا کوئی معبود نہیں۔‘‘

{وَاِلیٰ ثَمُوْدَ اَخَاھُمْ صَالِحًا قَالَ یٰقَوْمِ اعْبُدُوااللّٰہَ مَالَکُمْ مِنْ اِلٰٰہٍ غَیْرُہُ}

ترجمہ: ’’ہم نے قوم ثمود کی طرف حضرت ـصالح کو بھیجا ،انہوں نے فرمایا اے میری قوم اللہ کی عبادت کرو جس کے علاوہ تمہارا کوئی معبود نہیں۔‘‘

احادیثِ مبارکہ میں بھی اس کا ثبوت ہے ۔حضورصلی اللہ علیہ وسلم پر جب آیت {وَاَنْذِرْ عَشِیْرَتَکَ الْاَقْرَبِیْنَ }نازل ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قریش کے قبیلوں کو آواز دی۔جب لوگ آ گئے تو فرمایا: اگر میں تمہیں خبر دوں کہ اس وادی کے پیچھے ایک لشکر ہے جو تمہیں مارنا چاہتا ہے تو کیا تم میری تصدیق کرو گے ،انہوں نے کہا بالکل تصدیق کریں گے۔ہم نے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کوصرف سچا ہی پایا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں تمہیں آنے والے عذاب سے ڈرانے والا ہوں۔

تحریر کا ثبوت :

قرآن مجید میں ہے۔

{قَالَتْ یَا اَیُّھَا الْمَلَأُ اِنِّی اُلْقِیَ اِلَیَّ کِتَابُٗ کَرِیْمُٗ اِنَّہُ مِنْ سُلَیْمَانَ وَاِنَّہُ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ}۔

ترجمہ: ’’ملکہ بلقیس نے کہا اے دربار والو،میرے پاس ایک باعزت خط ڈالا گیا ہے ،وہ خط حضرت سلیمان کی طرف سے ہے اور وہ یہ ہے شروع اللہ کے نام سے جو بے حد مہربان نہایت رحم والا ہے۔‘‘

تحریر کا ثبوت حدیث سے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے بادشاہوں کے نام خطوط بھیجے ،ان میں سے صرف ایک خط کا ذکر کرتا ہوںجو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہرقل کی طرف بھیجاتھا۔ جس کا مضمون یہ تھا { من محمد عبد اللہ ورسولہ الی ہرقل عظیم الروم۔ سلام علی من اتبع الھدی اما بعد فانی ادعوک بدعایۃ الاسلام۔ ’’اسلم تسلم‘‘} ۔(الحدیث)

دیکھیں نبوت کے الفاظ میں کتنی جامعیت اور طاقت ہے۔ حضور علیہ السلام نے دو ٹوک اپنے موقف کو پیش فرمایاکہ {اسلم تسلم} یعنی اسلام قبول کر لے سلامت رہے گا۔تو اس میں تحریر کا ثبوت ہے۔

مناظرہ کا ثبوت:

قرآن مجید میں ہے :

{اَلَمْ تَرَ اِلَی الَّذِیْ حَآجَّ اِبْرَاہِیْمَ فِی رَبِّہِ اَنْ اٰتَاہُ اللّٰہُ الْمُلْکَ اِذْ قَالَ اِبْرَاہِیْمُ رَبِّیَ الَّذِی یُحْییْ وَیُمِیْتُ قَالَ اَنَا اُحْیی وَاُمِیْتُ۔}

ترجمہ: ’’کیا آپ نے اس آدمی کو نہیں دیکھا جس نے حضرت ابراہیم سے اس کے رب کے متعلق جھگڑا کیا اس وجہ سے کہ اللہ نے اس کو بادشاہت دی جب حضرت ابراہیم نے فرمایا میرا رب وہ ہے جو زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے ۔وہ بولا میں بھی زندہ کرتا ہوں اور مارتا ہوں۔

اس آیت میں سیدناا براہیم علیہ السلام اور نمرود کے مناظرہ کا ذکر ہے۔ابراہیم علیہ السلام نے اللہ کے رب ہونے کی دلیل دی کہ وہ زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے۔یعنی عدم سے وجود میں لاتا ہے، نمرود نے کہا کسی کو زندہ کرنا اور مارنا یہ تو میں بھی کر سکتا ہوں، چنانچہ اس نے دو قیدی منگوا کر بے قصور کو مار ڈالا اور قصور وار کو چھوڑ دیا اور کہا کہ دیکھا میں جس کو چاہوں مارتا ہوں اور جسے چاہوں زندگی دے دیتا ہوں۔

نوٹ: نمرود موت و حیات کا معنی نہیں سمجھا جس طرح آج کا منکر حیات النبی صلی اللہ علیہ وسلم موت و حیات کا معنی نہیں سمجھتا۔

مناظرہ کا ثبوت حدیث سے،حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک وفد آیااور کہا ہم نے گفتگو کرنی ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھاگفتگو کون کرے گا؟انہوں نے کہا ہمارا شاعر۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت حسان رضی اللہ عنہ کو حکم فرمایا ، اشعار میں گفتگو ہوئی۔حضرت حسان رضی اللہ عنہ جیت گئے۔انہوں نے کہا ،ہمارا خطیب گفتگو کرے گا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ثابت رضی اللہ عنہ کو حکم فرمایا۔حضرت ثابت رضی اللہ عنہ جیت گئے۔

جہاد کا ثبوت:

جہاد کے موضوع پر میں دلائل نہیں دیتا اس لئے کہ جہاد کا تعلق دلائل سے نہیں غیرت سے ہے،اگر غیرت ہواور دلیل ایک بھی نہ ہو تو بندہ جہاد کرے گا۔اور اگر غیرت نہ ہو ،دلائل بہت ہوںتو ان میں تاویل کرے گا جہاد نہیں کرے گا۔

یہ میری تمہید تھی اب اصل بات سمجھیں یہ تینوں کام اور چاروں طریقے دین کے کام اور طریقے ہیں۔اہل سنت والجماعت کی جو جماعت ان میں سے جو کام اور طریقہ اختیار کرے گی،اتحاداہل السنت والجماعت اس کے ساتھ ہو گی،ہم اس کی قطعاً مخالفت نہیں کریں گے۔کوئی تبلیغ کی صورت میں اشاعت دین کرے ،کوئی مناظرہ کی صورت میں دفاع دین کرے یا جہاد کی صورت میں نفاذ دین کرے ہم اس کے ساتھ ہیں،ہم کبھی بھی ان کی مخالفت نہیں کریں گے۔یہ ہمارا مزاج ہے کہ اپنوں کی مخالفت نہیں کریں گے اور غیروں کو برداشت نہیں کریں گے،اپنوں کو سینہ سے لگائیں گے اور غیروں کو جوتے کی نوک پر بھی نہیں رکھیں گے،اگر اپنے دور کریں تو پھر بھی ہم قریب ہوں گے،یہاں اپنے کسی کی مخالفت نہ کرتے ہیں نہ ہی مخالفت برداشت کرتے ہیںاس لئے آپ میں سے کوئی ساتھی بھی کبھی کسی جماعت کی مخالفت نہ کرے ۔ یہ چیز ہم سے برداشت نہ ہو گی کوئی جماعت کسی مصلحت کے لئے اپنے ساتھ کسی غیر کو ملائے،ہم اعتراض نہیں کرتے۔ہمارا مزاج یہ ہے کہ اتحاد اہل السنۃ والجماعت کے سٹیج پر صرف وہ آئے گا جو سنی ہوگا۔کبھی ہمارے سٹیج پر کوئی ملحد یا بدعتی ، کوئی فرقی یا فرقہ ، کوئی فتنی یا فتنہ ان شا اللہ آپ کو نظر نہیں آئے گا،ہم خود کسی غیر کو اپنے سٹیج پر نہیں بلائیں گے ، اگر کوئی جماعت بلائے گی تو ہم مخالفت نہیں کریں گے،کیونکہ ہماری جماعت کا نام اتحاد اہل السنۃ والجماعت ہے نہ کہ انتشار اہل السنۃ والجماعت۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو آپس میں متحد ہو کر دین کا کام کرنے کی توفیق عطا فرمائیں،اللہ تعالیٰ اس مرکز کو دنیا بھر کے اہل السنۃ والجماعت کا مرکز بنادیں۔ آمین بجاہ النبی الکریم۔

Read 3001 times

DARULIFTA

Visit: DARUL IFTA

Islahun Nisa

Visit: Islahun Nisa

Latest Items

Contact us

Markaz Ahlus Sunnah Wal Jama'h, 87 SB, Lahore Road, Sargodha.

  • Cell: +(92) 
You are here: Home Islamic Articles (Urdu) تین کام چار طریقے

By: Cogent Devs - A Design & Development Company