AhnafMedia

عقیدہ حیات النبی قرآن وحدیث واکابرعلماء دیوبندکی نظرمیں

Rate this item
(3 votes)

عقیدہ حیات النبی صلی اللہ علیہ وسلم قرآن وحدیث واکابرعلماء دیوبندکی نظرمیں

مولانا محمدخالد زبیر ،فیصل آبادی

مسئلہ حیات النبی صلی اللہ علیہ وسلم۔ قرآن مجید کی نظر میں:

۱: جولوگ اللہ کی راہ میں قتل کیے جاتے ہیں ان کی نسبت یوں بھی مت کہو’’وہ مردہ ہیں‘‘ بلکہ وہ لوگ زندہ ہیں لیکن تم شعور نہیں رکھتےاورجولوگ اللہ کی راہ میں قتل کئے گئے ان کو مردہ مت خیال کرو بلکہ وہ زندہ ہیں اپنے رب کے پاس(اور)رزق پا رہے ہیں۔

فائدہ: ان دونوںآیتوں میںواضح الفاظ کے ساتھ شہداء کوزندہ کہاگیاہے اوریہ عالم قبر کی زندگی ہے چونکہ مقتول روح اورجسم دنیوی کامجموعہ ہے لہذا حیات بھی ان دونوں کوحاصل ہوگی کیونکہ قرآن پاک میں ہے جوقتل ہوئے وہی زندہ ہیں اورظاہری طورپرقتل کافعل جسم پروارد ہوتاہے جس سے معلوم ہوتاہے کہ اس آیت میں جسم دنیوی کونمایاںطورپربیان کیاگیاہے اورپھرآخرولکن لا تشعرون فرمایایعنی تم شعورنہیں رکھتے ۔یوں نہیں فرمایاولکن لایشعرونیعنی کہ وہ شہداء شعورنہیں رکھتے

ایک شبہ : حدیث طیورِخضر(اس نام سے ایک حدیث مشہورہے )جس کامفہوم یہ ہے کہ شہداء کی روحوں کو سبز قسم کے پرندوں کے جسموں میں ڈال دیاجاتاہے اوروہ جنت کی سیر کرتے ہیں اورشام کوعرش کے نیچے لٹکی ہوئی قندیلوں میں بسیراکرتے ہیں(۳)اس سے معلوم ہوتاہے کہ شہداء کی حیات جنت میں ہے نہ دنیوی قبرمیں۔

جواب: اس شبہ کاجواب یہ ہے کہ شہداء کے دوپہلو ہیں ایک حیات جسمانی اوردوسراحیات روحانی حیات جسمانی کے پہلوکو قرآن مجید نے اجاگرکردیااورحیات روحانی کے پہلوکو حدیث میں نمایاں طور پر بیان کیاگیاہے یعنی روح کوجولذتیںحاصل ہیںان لذتوں سے جسم محروم نہیں بلکہ وہ لطف اندوز ہوتا ہے وگرنہ یہ کہاں کا انصاف ہے کہ جس نے قربانی دی (یعنی جسم نے )وہ تو محروم رہے اور جو(یعنی روح)قتل بھی نہیں ہوئی ،وہ مزے اڑائے۔

تنبیہ: اب سوچنے کی بات یہ ہے جنگ میں کفار بھی مرتے ہیں اورمسلمان بھی۔ لیکن مسلمانوں کو اتنا درجہ صرف اس وجہ سے ملاکہ انہوںنے لاالہ الااللہ محمدرسول اللہ کہاہے توجس کی وجہ سے شہداء کو اتنا مقام حیات قبرحاصل ہو،ان کواپنامقام کتنابلندہوگا؟وہ توبدرجہ اولی روضہ اقدس میں فائز حیات ہوں گے۔

مسئلہ حیات النبی e حدیث شریف کی نظر میں:

حضرت انس بن مالکt سے روایت ہے کہ نبی کریمe نے فرمایاانبیائo اپنی قبروں میں زندہ ہیں اورنمازیں پڑھتے ہیںمحدث کبیر علامہ ہیثمیa فرماتے ہیں:’’ ابو یعلیٰ کے تمام راوی ثقہ ہیں ۔‘‘مجمع الزوائد علامہ عزیزیa فرماتے ہیں :’’یہ حدیث صحیح ہے ۔ ‘‘ (حافظ ابن حجرa فرماتے ہیں:’’ امام بیہقی a نے اس کی تصحیح کی ہےمشہورغیر مقلد عالم ارشاد الحق اثری مسند ابویعلی ج۳ص۳۷۹پر لکھتے ہیں کہ اس کی سند عمدہ ہے ۔‘‘

مسئلہ حیات النبیe اکابرعلماء دیوبند کی نظر میں:

اس مسئلہ کے متعلق اکابرعلماء دیوبند کاعقیدہ یہ ہے کہ نبی کریم احمد مجتبیٰe آج بھی روضہ اقدس میں دنیوی جسم کے ساتھ فائز حیات ہیں چند اکابرعلماء دیوبند کے نام درج ذیل ہیں مزید تفصیل کے لیے ’’المہند علی المفند‘‘ کامطالعہ فرمائیں

(۱) حضرت مولاناقاری محمد طیبa (۲)حضرت مولانامحمدزکریاa

(۳) مولاناظفراحمد عثمانیa (۴)مفتی محمد شفیع a

(۵)مفتی مہدی حسنa (۶)مولانااحمد علی لاہوریa

(۷)مولاناعبدالقادررائے پوریa (۸)مفتی کفایت اللہa

(۹)مولاناعبدالغنیa (۱۰)مولانا شمس الحق افغانی a

(۱۱)مولانا سید حامد میاں a (۱۲)مولانا علی محمد a

Read 2797 times

DARULIFTA

Visit: DARUL IFTA

Islahun Nisa

Visit: Islahun Nisa

Latest Items

Contact us

Markaz Ahlus Sunnah Wal Jama'h, 87 SB, Lahore Road, Sargodha.

  • Cell: +(92) 
You are here: Home Islamic Articles (Urdu) عقیدہ حیات النبی قرآن وحدیث واکابرعلماء دیوبندکی نظرمیں

By: Cogent Devs - A Design & Development Company