AhnafMedia

رضاعت کی چند صورتوں کا حکم

Rate this item
(0 votes)

رضاعت کی چند صورتوں کا حکم

متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ

سوال : میری خالہ نے ایک بچے کو دوائی میں اپنا دودھ ڈال کر پلایا تھا۔ اب اس بچے کا رشۃ میری خالہ کی اولاد کے ساتھ ہو سکتا ہے یا نہیں ؟ محمد مظہر۔سرگودھاnter; color:#2790dd;">جواب : صورت مسئولہ میں دودھ اور دوائی کی مقدار کو دیکھا جائے گا ۔ اس حساب سے تین صورتیں بنتی ہیں ۔nter; color:#2790dd;">1: اگر دودھ دوائی پر غالب ہے تو اس صورت میں نکاح نہیں ہو سکتا۔ عالمگیری میں ہے:nter; color:#2790dd;"> " وَلَوْ خُلِطَ لَبَنُ الْمَرْأَةِ بِالْمَاءِ أو بِالدَّوَاءِ أو بِلَبَنِ الْبَهِيمَةِ فَالْعِبْرَةُ لِلْغَالِبِ كَذَا في الظَّهِيرِيَّةِ " (فتاویٰ عالمگیری ج:1 ص:344 کتاب الرضاع)nter; color:#2790dd;">2: اگر دوائی دودھ پر غالب ہے ،تو اس صورت میں نکاح ہو سکتا ہے :nter; color:#2790dd;">" لو اخْتَلَطَ اللَّبَنُ بِمَا ذُكِرَ يُعْتَبَرُ الْغَالِبُ فَإِنْ كان الْغَالِبُ الْمَاءَ لَا يَثْبُتُ التَّحْرِيمُ۔۔۔۔وَكَذَا إذَا كان الْغَالِبُ هو الدَّوَاءُ " (البحر الرائق ج:3 ص:398)nter; color:#2790dd;">3: اگر دودھ اور دوائی دونوں برابر ہیں، تو اس صورت میں بھی نکاح نہیں ہو سکتا:nter; color:#2790dd;"> " وَلَوْ اسْتَوَيَا وَجَبَ ثُبُوتُ الْحُرْمَةِ لِأَنَّهُ غَيْرُ مَغْلُوبٍ " (البحر الرائق ج:3 ص:398)nter; color:#2790dd;">سوال: بچپن میں میری بھابھی نے مجھے دودھ پلایا تھا۔ میری بھا بھی کی ایک چھوٹی بہن ہے ، میں اس سےشادی کرنا چاہتا ہوں ۔آیا شرعی لحاظ سے میرا اس سے نکاح کرنا درست ہے ؟nter; color:#2790dd;">جواب: آپ کی بھا بھی آپ کو دودھ پلانے کی وجہ سے آپ کی رضاعی ماں بن چکی ہے اور اس کی بہن آپ کی رضاعی خالہ بن گئی ہے ۔تو جس طرح نسبی خالہ سے نکاح جائز نہیں ہے ، اسی طرح رضاعی خالہ سے بھی نکاح جائز نہیں ہے :nter; color:#2790dd;">"عن علی قال: قال رسول اللہ صلی علیہ وسلم: «إِنَّ الله حَرَّمَ من الرضاع ما حَرَّمَ من النسب»nter; color:#2790dd;">(جامع الترمذی ج:1 ص:217 باب ما جاء يحرم من الرضاع ما يحرم من النسب) nter; color:#2790dd;">سوال : میں نے ایک عورت کا دودھ پیا ۔ اس عورت کی ایک حقیقی بیٹی ہے ۔ اس کے ساتھ میرے حقیقی بھائی کا نکاح جائز ہے یا نہیں ؟ قرآن و سنت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں ۔nter; color:#2790dd;">محمد عرفان۔ بھیرہnter; color:#2790dd;">جواب: صورت مسئولہ میں آپ کے بھائی کا نکاح اس لڑکی سے جائز ہے۔ اس لئے کہ وہ آپ کی تو رضاعی بہن ہے لیکن آپ کے بھائی کے ساتھ اس کا ایسا کوئی رشۃ نہیں جس کی وجہ سےان کا آپس نکاح ناجائز ہو۔در مختار میں ہے:( وتحل أخت أخيه رضاعا ) يصح اتصاله بالمضاف كأن يكون له أخ نسبي له أخت رضاعية ،درالمختارعلی الشامیۃ ج:2 ص:408)nter; color:#2790dd;">عالمگیری میں ہے:nter; color:#2790dd;">وَتَحِلُّ أُخْتُ أَخِيهِ رَضَاعًا nter; color:#2790dd;">(فتاویٰ عالمگیری ج: 2ص:48 ، کتاب الرضاع)nter; color:#2790dd;">سوال: ایک عورت نے اپنی بہن کے بڑے بچے کو دودھ پلایا ہے ۔ اب وہ خواہش مند ہے کہ اپنے چھوٹے لڑکے کی شادی اپنی اسی بہن کی بیٹی سے کردے ۔ لیکن بعض لوگوں نے اسے ممنوع کہا ہے ۔ میرا سوال یہ ہے کیا ان کا یہ رشۃ ہوسکتا ہے ؟ زین العابدین۔ لاہورnter; color:#2790dd;">جواب : جس لڑکے نے اپنی خالہ کا دودھ پیا ہے ۔اس کا نکا ح اس خالہ کی کسی لڑکی سے نہیں ہو سکتا ۔ ہاں اس لڑکے کے علاوہ باقی اولاد کا نکاح اس خالہ کی اولاد سے ہو سکتا ہے:nter; color:#2790dd;">" يُحَرَّمُ على الرَّضِيعِ أَبَوَاهُ من الرَّضَاعِ وَأُصُولُهُمَا وَفُرُوعُهُمَا من النَّسَبِ وَالرَّضَاعِ جميعا ۔۔۔۔ فَالْكُلُّ إخْوَةُ الرَّضِيعِ وَأَخَوَاتُهُ "۔ ( فتاویٰ عالمگیریہ ج: 1 ص:343 ، کتاب الرضاع)

Read 4547 times

DARULIFTA

Visit: DARUL IFTA

Islahun Nisa

Visit: Islahun Nisa

Latest Items

Contact us

Markaz Ahlus Sunnah Wal Jama'h, 87 SB, Lahore Road, Sargodha.

  • Cell: +(92) 
You are here: Home Islamic Articles (Urdu) رضاعت کی چند صورتوں کا حکم

By: Cogent Devs - A Design & Development Company