AhnafMedia

سید الفقہا ء امام اعظم ابو حنیفہ سیمینار

Rate this item
(6 votes)

سید الفقہا ء امام اعظم ابو حنیفہ سیمینار

رپورٹ ؛مولانا محمد بلال جھنگوی

اتحاد اہل السنت والجماعت گوجرانوالہ ڈویژن کے زیر اہتمام امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ سیمینار22جنوری2012کو ایک مقامی ہوٹل میں انعقاد پذیر ہوا جس میں ملک بھر کی عظیم مذہبی اور روحانی شخصیات نے شرکت فرمائی ۔

یہ سیمینار شیخین کریمین(امام اہل السنت حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر اور شیخ التفسیر صوفی عبد الحمید خان سواتی رحمہما اللہ ) کی یاد میں تھا اس لیے اس میں ان کے متعلقین منتسبین نے بطور خاص شرکت کی ۔جبکہ چند قابل ذکر شخصیات کے اسماء گرامی یہ ہیں ۔

علامہ خالد محمود ،مولانا زاہد ی الراشدی ، مولانا محمد الیاس گھمن ،مولانا عبد الحق خان بشیر ،مولانا عبد الشکور حقانی ،حاجی محمد سعید طاہر ، مولانا مفتی محمدنعمان ،مولانا محمد ریاض جھنگوی ، سید سلمان گیلانی اورمولانا محمد مقصود حنفی،وغیرہ ۔

سیمینار کاباقاعدہ آغاز قاری عبد الخالق نےتلاوت کلام پاک سے کیا بعد ازاں شاعر اسلام سید سلمان گیلانی اور مولانا محمد مقصود حنفی نےاپنا اپنا منظوم کلام بار گاہ امام اعظم میں پیش کیا ۔علامہ خالد محمودحفظہ اللہ پی ایچ ڈی لندن نےفرمایا:

دور حاضر میں پیش آمدہ مسائل کی وکلاء نظائر تلاش کرتے ہیں کہ ان کی پہلے کوئی مثال موجود ہے کہ نہیں وہ اس مثال کو لے کر جج کے سامنے رکھتے ہیں اور جج جتنا ماہر ہو گا وہ ان کو اس طرح منطبق کرے گا جس کو رد النظیر الی النظیر کہتے ہیں جس طرح یہ ہر کسی کا کام نہیں بالکل اسی طرح قرآن کریم میں جو حکم دیا گیا یاایھاالذین امنوا اطیعوا اللہ واطیعوا الرسول واولی الامرمنکم اللہ کی اطاعت سے مراد قرآن پاک ،رسول اللہ کی اطاعت سے مراد سنت رسول جبکہ جدید پیش آمدہ مسائل میں جن لوگوں کی رہنمائی حاصل کرنے کا حکم دیا ہے اسے اولی الامر (یعنی فقہاء کرام )کہا جا تا ہے یہ مجتہدین کرام ہیں نہ کہ عام آدمی۔ اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے فرمایا کہ لوگ ائمہ اربعہ کے اختلاف کے بارے میں سوال کرتے ہیں ہم کہتے ہیں کہ انہوں نے یہ اختلاف صحابہ سے وراثت میں پائے ہیں نہ کہ خود بنائے ہیں ۔ایک اشکال کا جواب دیتے ہوئے کہا: ہم اختلاف کی نسبت صحابہ کی طرف اس لیے نہیں کرتے کہ امام شافعی ،امام احمد بن حنبل، امام مالک رحمہم اللہ کے ساتھ جب اختلاف ہوتا ہے تو ہم ایک کو ترجیح دیتے ہیں کہ یہ امام شافعی کا مسلک ہے لیکن اس پر ہمارا مسلک یہ ہے اور صحابہ کرام کا نام لے کر یوں کہنا ہماری ایمانی غیرت اس کی اجازت نہیں دیتی ۔اس لیے کہ صحابہ کرام آسمان ہدایت کے روشن ستارے ہیں کوئی بھی مسلمان یہ گوارا نہیں کرتا کہ یوں کہے صحابہ کا مسلک یہ تھا اور ہمارا یہ ہے۔

علامہ زاہد الراشدی حفظہ اللہ نے اتحاد اہل السنت والجماعت کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا :کہ علم کلام میں اور اہل السنت کے عقائد کی تعبیر وتشریح میں امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ کا بہت بڑا کردار ہے امام صاحب کے نزدیک فقہ صرف احکام کا نام نہیں بلکہ فقہ النفس جس کو }اخلاقیات یا تصوف{ کہتے ہیں فقہ الاحکام اور فقہ العقائد بھی فقہ کے وسیع مفہوم میں شامل ہیں مولانا نے اس بات پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ اگر ہمیں فتنہ فساد کو روکنا ہے معاشرے کو ٹھیک کرنا ہے تو ہمیں امام صاحب کے دیے ہوئے اصولوں کے مطابق چلنا ہو گا اور امام صاحب نے عقائد،تصوف،احکام وغیرہ میں جو کسوٹی} یعنی قرآن وسنت اقوال وآثار صحابہ{ قائم کی ہے اس پر ہر چیز کو پرکھنا ہو گا ۔انہوں نے مزید کہا میرے خیال کے مطابق تین شخصیات عالم اسلام کی ایسی ہیں جن کی زندگی کو آج کے دور میں اپنایا جا سکتا ہے حکومت اور سیاست کے میدان میں عمر بن عبد العزیز رحمہ اللہ؛ فقہ، احکام ،مسائل اور عقائد ونظریات کے میدان میں حضرت امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ اور سیاسی فقہ اور فلسفہ میں حضرت شاہ ولی اللہ

متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن نے کہا کہ ہمیں امام اعظم اور فقہ کا اتنا تذکرہ کرنا ہو گا کہ ان کے خلاف بات کرنے سے پہلے لوگ سوچنے پر مجبور ہو ں۔اور فقہ سے مراد ائمہ اربعہ کی فقہ ہے ہم فقہ حنفی کی بات یہاں اس لیے کرتے ہیں کہ اس ملک میں علماء اور مفتیان کرام فقہ حنفی کے ہیں انہوں نے اپنی بات کو بڑھاتے ہوئے کہا کہ امام اعظم کا امت مسلمہ پر یہ احسان عظیم ہے کہ انہوں نے قرآن وسنت کے الفاظ ومعانی کے سمندر میں غوطہ زن ہو کر فقہی موتی امت کی گود میں رکھے۔انہوں نے مزید فرمایا کہ ہم پورے ملک میں امام اعظم سیمینارز کا انعقاد اس لیے کرتے ہیں تاکہ یہ واضح کیا جا سکے کہ ہم قرآن وسنت کو مانتے ہیں اور ان کی جو تشریح اور تعبیر ائمہ کرام نے کی ہے اس کو بھی مانتے ہیں۔

مولانا عبد الحق خان بشیر نے گفتگو کرتے ہوئے فرمایا کہ فقہ حنفی چند جزوی مسائل کا نام نہیں بلکہ ایک مضبوط اور مربوط نظام کا نام ہے جس کی بنیاد قرآن وسنت خلفاء راشدین اور صحابہ کرام کے اقول وآثار اور اجتہاد کی بنیاد پر ہے مزید فرمایا کہ کہ امام ابو حنیفہ وہ شخصیت ہے کہ جنہوں نے سب سے پہلے فقہ کو مدون کیا اور ایک ہی وقت میں چار کام سرانجام دئیے تعبیر دین ،فتوی،تدریس اور تجارت ملا علی قاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ نے جو مسائل مدون کئے ان کی تعداد83ہزار ہے جن میں 38ہزار مسائل عبادات اور 45ہزار دیگر معاملات سے متعلق ہیں ۔اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ میرے خیال کے مطابق تاریخ میں دو شخصیات ایسی ہیں جنہوں نے صحیح معنوں میں حسینی کردار ادا کیا ایک نواسہ صدیق حضرت عبداللہ بن زبیر رحمہ اللہ جنہوں نے اعلان فرمایا تھا کہ جس ہاتھ پر حسین نے بیعت نہیں کی اس ہاتھ پہ میں بھی بیعت نہیں کر سکتا اور دوسرے امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ کہ جن کے دور میں نظام میں کرپشن اور ظلم آگیا تھا انہوں نےکوڑے برداشت کر لیےلیکن قاضی کا عہد قبول نہ کر کے اس نظام کا حصہ بننے سے انکار فرمایا ۔ سیمینار کے اختتام پر مولانامحمد ریاض جھنگوی نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور حاجی محمد سعید طاہر کی دعا سے سیمینار کا اختتام ہوا ۔

 

Read 3086 times

DARULIFTA

Visit: DARUL IFTA

Islahun Nisa

Visit: Islahun Nisa

Latest Items

Contact us

Markaz Ahlus Sunnah Wal Jama'h, 87 SB, Lahore Road, Sargodha.

  • Cell: +(92) 
You are here: Home Islamic Articles (Urdu) سید الفقہا ء امام اعظم ابو حنیفہ سیمینار

By: Cogent Devs - A Design & Development Company