AhnafMedia

آخرمان ہی گئے نا!!!

Rate this item
(6 votes)

آخرمان ہی گئے نا!!!

٭مولانا محمد رضوان عزیز

 

بعض علمی یتیموں کی خست کا یہ عالم ہو تا ہے کہ عقل کے استعمال میں بھی ’’کفا یت شعا ری‘‘ سے کام لیتے ہیں با لکل ایسے ہی فر قہ اہل حدیث پا ک وہند کا ایک خود سا ختہ محقق افغان بھگوڑا زبیر علی زئی مماتی ہے۔ موصوف کا اپنے قلم کو خبثِ با طن کے اظہا ر کا ذریعہ بنا کر دن را ت اہل السنت والجماعت کے خلا ف کیچڑ اچھا لنا اس کا محبوب مشغلہ ہے مگر ……

بسا اوقات بو کھلا ہٹ میںیہ بیچا را اپنے مسلک والوں کو بھی ایسے ہی کاٹ کھا تا ہے جس طر ح یہ اہل السنت والجما عت کے اکا بر کو کاٹ کھا نے کو دوڑتا ہے جس کی زندہ مثال اس کا’’ الحدیث‘‘ نامی شمارہ ہے۔

اپنے’’ الحدیث‘‘ نامی شمارے میں اس شخص نے اپنے فر قے کی سا بقہ تا ریخ پر مٹی ڈالتے ہوئے اہل السنۃ والجما عۃ علماء دیو بند کے مو قف کو دبے لفظوں میں تسلیم کر لیا ہے۔’’اہل حدیث کے دو اصول ،قال اللہ وقال الرسول ‘‘مگر اس نعرہ لگا نے والے تما م افرا د فر قہ اہل حدیث زبیر علی زئی افغان بھگوڑے کی تحقیق میں جھوٹے اور فتنہ پر ور لو گ قرارپائے ہیں ۔زبیر علی زئی مما تی افغا ن بھگو ڑالکھتا ہے :

’’اہل حدیث کے خلا ف بعض جھوٹے اور فتنہ پر ور لو گ یہ پروپیگنڈا کرتے ہیں کہ اہل حدیث کے نزدیک شر عی دلیلیں صرف’’ دو‘‘ ہیں؛ قرآن اور حدیث ۔تیسری کوئی دلیل نہیںحالا نکہ اہل حدیث کے نزدیک قرآن مجید ،رسول اللہ کی احادیث ثا بتہ اور اجما ع امت شر عی دلیلیں ہیں۔‘‘(۱)

(۱)ماہنامہ الحدیث جلد ۶شما رہ ۱۱نو مبر۲۰۰۹

اپنے با طل مذہب کو مزید ڈائینا میٹ کر تے ہو ئے رقمطراز ہیں :’’قرآن وحدیث سے اجتہاد کا جو از ثا بت ہے ،لہذا اجتہا د جائز ہے۔ ‘‘(۲)

(۲)الحدیث شما رہ نمبر ۱ج۶

مزید اجتہا د کی وضا حت کر تے ہو تے افغا ن بھگوڑا لکھتاہے :’’ اجتہا د جا ئز ہے جس کی بہت سی اقسام ہیں مثلاًآثا رسلف صا لحین سے استدلال ،قیا س اولیٰ ،غیر اولیٰ او رمصا لح مر سلہ وغیرہ۔(۱)

(۱)ما ہنا مہ الحدیث ج۶ش۱۱نو مبر ۲۰۰۹

جب زبیر علی زئی نے بر سو ں کی ٹامک ٹو ئیا ں ما رنے کے بعد یہ تسلیم کر ہی لیا تھا کہ’’ دو اصول والی با ت غلط ہے اجما ع اور اجتہا دِ مجتہد کے بغیر چا رہ کا رنہیں ۔‘‘تو کم ازکم اپنے اکا بر ین کوجھوٹا اورفتنہ پرور نہ کہتا اپنے بقیہ’’ تحقیقی مسا ئل‘‘ کی طر ح یہا ں بھی با ت گو ل مول کر کے حسب عادت کتما نِ حق کر لیتا مگر جس شخص کی زہر آلو د زبا ن اور ستم پیشہ قلم سے اما م اعظم ابو حنیفہ ؒ اور اما م محمد بن حسن شیبا نی ؒجیسی جلیل القدر ہستیا ں محفوظ نہ رہیں اور امت مسلمہ کے وہ بزرگ جن کی تعر یف میں ا س کے اسلا ف خود رطب اللسان رہے وہ عظیم شخصیا ت اس کی دست برُ د سے نہ بچ سکیں تو ایسے بھگوڑے شخص سے کچھ بھی امید کی جا سکتی ہے؟؟؟

اگر اس شخص نے کبھی دیا نت دا ری کاذائقہ چکھا ہو تا تو ضرور یہ ان فتنہ پر ور اور جھوٹے لو گوں کی فہرست بھی شائع کر دیتا جنہو ں نے اپنے مسلک کا اوڑھنا اور بچھو نا ہی’’ دو اصول‘‘ قرار دیے ہیں لیکن شاید فضیلۃالشیخ علامہ عبدالغفا رذہبی دامت بر کاتہم کی علمی ما راورصلحائے امت پر تبرابا زی کی پھٹکا ر نے اس کے دل و دماغ بے کار کر دیے ہیں۔چلو ازرائے خیر خواہی ہم ان فتنہ پر ور اور کذاب لوگوں کی نشا ن دہی کیے دیتے ہیں جو زبیر مالہٗ زیر کے قبیلہ کے پیشوا ہیں اوردو اصول’’ قال اللہ وقال الر سول‘‘ کی چا در اوڑھ کر امت مسلمہ میں اسلاف بیزاری کی تخم ریزی میںمصروف ہیںیااپنے حصے کا فتنہ پھیلا کر مالکِ روزِ جزاء کے سامنے مجر مانہ حاضری دے چکے ہیں ۔تو لیجیے جناب! ان جھوٹے اور فتنہ پر ور لوگو ں کے چہر ے سے ہم نقاب الٹ رہے ہیں:

1: غیر مقلدین کی نما ز بنام ’’صلو ۃ الر سول‘‘ میںمحمد صا دق سیا لکوٹی لکھتا ہے :’’میںتمہیں دو چیزیں ایسی دے چلاہو ں کہ جب تک تم انہیں مضبوط پکڑے رہو گے ہر گز ہر گز گمرا ہ نہ ہو گے ایک قرآن مجید دوسری حدیث شریف ۔‘‘(۲)

(۲)صلو ۃ الر سول ص۴۶

جنا ب !یہی وہ آپ کے جھوٹے اور فتنہ پر ور’’ ملا ں‘‘ ہیں۔ جن کی’’ صلو ۃ الر سول‘‘ نامی کتا ب میں بو لے گئے جھوٹوں کی صفا ئیاں دیتے دیتے آپ جیسو ں کی عمر یں بیت گئیں بالآخر آپ نے تو یہ کہہ کر جان چھڑائی کہ’’ صرف قرآن وحدیث کو دلیل شرعی کہنے والے جھوٹے اور فتنہ پرور ہیں مگر صا دق سیا لکوٹی کے دل کی سیا ہی سے لکھی جانے والی یہ کتا ب ہزاروں لو گو ں کے نامہ اعمال اب بھی سیا ہ کر رہی ہے ۔

زبیر علی! ہمت کرو اپنے پیر وکا ر وں کو اس فتنہ پر ور اور جھوٹے کی تحریرو ں سے بچائو ۔

2: غیر مقلدین کے دوسرے محقق گوندلو ی اپنی کتا ب عقیدہ غیر مقلد بنا م عقیدہ مسلم میں یوں گو ہر افشانی فر ما رہے ہیں:’’ اہل حدیث قرآن وحدیث پر عمل کرنے والوں کا نام ہے۔‘‘(۱)

(۱)عقیدہ مسلم ص۲۷

گو ندلو ی تو اہل حدیث کی پہچان صر ف قرآ ن وحدیث کی قرار دے رہے ہیں مگر آپ انہیں ’’فتنہ پر ور اور جھوٹا‘‘ کہہ رہے ہیں؟؟اے کاش !تم یہ با ت گوندلو ی کی زندگی میں کہتے مگر بھگو ڑو ں میں اتنی اخلا قی جرأت نہیں ہوتی صرف ہر زہ سر ائی سے ہی اپنا الوسیدھا کرتے ہیں ۔

3: مسلک اہل حدیث ……اپنا ہر معاملہ زندگی کاہرمسئلہ ’’صر ف اور صر ف قرآن وحدیث سے حل کر نا سکھا تا ہے اور امرین محبین کے علا وہ کسی کو بھی قابلِ حجت نہیں مانتا اور لا ئق تعمیل نہیں جانتا۔‘‘(۲)

(۲)ہم اہل حدیث کیو ں ہوئے ص۱۴

جنا ب افغانی بھگو ڑاصاحب! اب اپنا تھوکا کیوں چاٹ رہے ہو؟؟؟ ائمہ عظام کے اجتہا دی اختلا ف کو ہو ا دے کر امتِ مسلمہ میں انتشا ر کے بیج بونے والو! اب ایک دوسرے کو جھوٹا اور فتنہ پرور کیوں قرار دے رہے ہو؟؟؟ 4: ’’تلا شِ حق‘‘ نامی کتا ب کا مصنف ارشاد اللہ ما ن اپنی آپ بیتی میں رقم طراز ہے اور یہ کتا ب تمہارے مبشر احمد ربا نی کی

نظرِ ثانی کا شر ف بھی حا صل کر چکی ہے۔ ارشا د اللہ ما ن لکھتا ہے:’’ اصل آفاقی اورعا لمگیر دین اسلام کا قرآن اور صحیح احا دیث کی روشنی میں علم حا صل کیجیے کیو نکہ یہ دونو ں وحی جلی اور وحی خفی ہیں اور انہیں میں دین مکمل ہو چکا ہے ۔(۳)

(۳)تلا ش حق ص۳۵طبع دار الا ندلس

جناب علی زئی صاحب! آپ کے ہم مذہب ،ہم مشر ب، ہم نو الہ ا ورہم پیالہ (پیا لہ بھی وہ جس میں عرب میںبھیک مانگتے ہو )تو دین اسلا م کو دو چیزوں قرآن و حدیث میں مکمل کر رہے ہیں مگرآپ کی عد الت میں یہ جھوٹے اور فتنہ پر ورہیںاور اس کتا ب پر نظر ثانی کرنے والے مبشر ربانی کی کتابوں پر آپ مقدمے لکھتے ہیں اور کبھی تقریظیں۔ کیاجھوٹے اور فتنہ پر ور آدمی کو آپ کے مذہب میں فضیلۃ الشیخ اور حفظہ اللہ اور طرح طر ح کے القا ب دیے جاتے ہیں؟؟؟

Read 4102 times

DARULIFTA

Visit: DARUL IFTA

Islahun Nisa

Visit: Islahun Nisa

Latest Items

Contact us

Markaz Ahlus Sunnah Wal Jama'h, 87 SB, Lahore Road, Sargodha.

  • Cell: +(92) 
You are here: Home Islamic Articles (Urdu) آخرمان ہی گئے نا!!!

By: Cogent Devs - A Design & Development Company