AhnafMedia

اٹھو کہ کوچ نقارہ بج چکا!

Rate this item
(2 votes)

اٹھو کہ کوچ نقارہ بج چکا!

محمد الیاس گھمن

نومبر کا آغاز ہو چکا، ہواؤں میں یخ بستگی بڑھتی جا رہی ہے۔ آج صبح نماز فجر کی ادائیگی کے بعد سیر چمن کو نکلا تو ہر شے منجمد سی محسوس ہوئی ما سوائے اپنے خیالات کے۔! یا اللہ! کیا یہ وہی ملک ہے کہ جس کا خواب 9نومبر کو پیدا ہو نے والے ایک فرزانے نے دیکھا تھا؟ ریڈ کلف ایوارڈ کی ظالمانہ تقسیم نے اس پاک وجود کے کتنے حصے اس سے جدا کر دیے۔ مقبوضہ جموں کشمیر، جونا گڑھ،حید آباددکن جیسے کتنے ہی زخم ہیں جو اس پاک سر زمین کے سینے پر لگائے گئے اور وہ آج تک ناسور بن کے رس رہے ہیں۔ رہی سہی کسر 1971ء میں’’ اپنوں‘‘ نے پوری کر دی۔ بھائی کو بھائی سے جدا کرنے کی سازشیں رنگ لائیں اور ہمارا بازو کاٹ کر نفرتوں کی خلیج ہمارے درمیان حائل کر دی گئی۔ بات صرف یہی ختم نہیں ہوتی بلکہ جس بنیادی نظریہ پر یہ ملک حاصل کیا گیا تھا اس بنیاد پر کاری ضربیں لگا ئیں گئیں اور ’’لاالہ الا اللہ محمد رسول اللہ ‘‘ کے شرمندۂ خورشید جلوۂ تاباں سے نظریں چرا کر مغرب کے اندھیروں میں بھٹکنے کو انسانیت کی معراج سمجھ لیا گیا ۔

کیا یہ وہی اسلامی فلاحی ریاست ہے جس کا تصور اقبال مرحوم نے خطبہ الہ آباد میں پیش کیا تھا…؟ کیا یہ وہی خطۂ پاک ہے جس کو ہم نے ہزار ہا عصمتوں اور ان گنت جانوں کی قربانی دے کر حاصل کیا تھا …؟ کیا ان قربانیوں کا کوئی بدلہ ملنے والا نہیں …؟ کیا اس پاک سرزمین کا کاروبار سلطنت چلانے کے لیے ابھی تک اسی نظام پر انحصار کیا جا رہا ہے جیسے علامہ اقبال نے ان الفاظ میں ’’خراج عقیدت‘‘ پیش کیا تھا :

جمہوریت اک طرز حکومت ہے کہ جس میں

بندوں کو گنا تو کرتے ہیں تولا نہیں کرتے

گستاخی معاف… اقبال مرحوم کی شوخی قلم کی ایک اور جھلک ملاحظہ ہو :

الیکشن، ممبری، کونسل، صدارت

بنائے ہیں خوب آزادی نے پھندے

میاں نجار بھی چھیلے گئے ساتھ

نہایت تیز ہیں یورپ کے پھندے

میں یہاں عرض کرتا چلوں کہ اقبال کی طنز اور ظرافت سطحیت سے بالکل پاک ہے اقبال کے طنز میں جو گہرائی اور گیرائی ہے اس سے صاحب دل اور صاحب حال لوگ بڑی اچھی طرح آشنا ہیں۔ مغربی معاشرت کا سیلاب جس طرح ہمارے گلی کوچوں سے آگے بڑھ کر ہمارے گھروں کے اندر آ گھسا ہے اور اسلامی اور مشرقی تہذیب وتمدن کو دقیانوسیت کی علامت قرار دے دیا گیاہے اسے دیکھتے ہو ئے اقبال کی چشم قلندارانہ اوردیدہ بینا ہمیں یہ پیغام دیتے ہوئے یہ محسوس ہو رہی ہے: ع

جو شاخ نازک پہ آشیانہ بنے گا، ناپائیدار ہوگا

اللہ تعالی من حیث القوم ہم سب کو اپنی ان ذمہ داریوں کے ادراک کی توفیق دے جو اس نظریاتی سر زمین کا باشندہ ہو نے ناطے ہم پر عائد ہو تی ہیں ۔ کاش ہمارے ارباب اختیارو اقتدار دل کی آنکھوں سے اقبال کے خطبہ الہ آباد کو ایک مرتبہ پڑ لیں اور اس میں جھلکتے پیغام کو حرز جان بنا لیں ۔

ہم وطنو! خواب غفلت سے اٹھو اب اور کون سے صور اسرافیل کا انتظار ہے ؟ اٹھو اٹھو کوچ نقارہ بج چکا قافلہ حق کے ساتھ چل نکلو اہل السنت والجماعت کے عقائد ونظریات کو مضبوطی سے تھام لو اور مغربی تہذیب وافکار پہ دو حرف بھیج کر یہ ثابت کر دو کہ:

خاص ہے ترکیب میں قوم رسول ہاشمی

اس نومبر کا یہی پیغام ہے اور اقبال کے دل میں بھی یہی نغمہ درد تھا جسے وہ ساری عمر قوم کو سناتے رہے

Read 2552 times

DARULIFTA

Visit: DARUL IFTA

Islahun Nisa

Visit: Islahun Nisa

Latest Items

Contact us

Markaz Ahlus Sunnah Wal Jama'h, 87 SB, Lahore Road, Sargodha.

  • Cell: +(92) 
You are here: Home Islamic Articles (Urdu) اٹھو کہ کوچ نقارہ بج چکا!

By: Cogent Devs - A Design & Development Company